ہوا مزاج بدلتی ہے تب بکھرتے ہیں
خوشی سے لوگ بلندی سے کب اترتے ہیں
تجھے بھلانے کو سیکھا تھا شاعری کا ہنر
ہر ایک شعر میں اب تجھ کو یاد کرتے ہیں
ہمیں پتہ ہے تڑپ تشنگی کے بڑھنے کی
اسی لئے تو سبھی کے گلاس بھرتے ہیں
غبار اس لئے آنکھوں پہ چھایا رہتا ہے
ادھر سے روز کئی قافلے گزرتے ہیں
ترا خیال سلامت تو کیا ہے تنہائی
چراغ والے کہیں تیرگی سے ڈرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.