ہوا نصیب بنایا سفر لکھا اس نے
تمام عمر پھروں در بدر لکھا اس نے
سلگتی دھوپ کی مانند زیست دی لیکن
نہ سائبان نہ کوئی شجر لکھا اس نے
تمام شہر پہ بے نام خوف طاری ہے
یہ جن کا بھوت کا کس کا اثر لکھا اس نے
یہ اور بات کہ عنواں بنا دیا مجھ کو
غموں کے قصے کو ایک اک سطر لکھا اس نے
اب آئے خوف سا گھر کے خیال سے مجھ کو
یہ کیسا دل میں سر شام ڈر لکھا اس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.