ہوا پھر رخ بدلتی جا رہی ہے
ہوا پھر رخ بدلتی جا رہی ہے
چراغوں کو نگلتی جا رہی ہے
اسی امید پر زندہ تھے اب تک
کہ اب حالت سنبھلتی جا رہی ہے
صبا نے پھر وہی خوشبو بکھیری
طبیعت پھر مچلتی جا رہی ہے
ہمیں ہی اب ہوا محسوس ورنہ
فضا کب سے بدلتی جا رہی ہے
اسی دھوکے میں ساری عمر گزری
ستم کی رات ڈھلتی جا رہی ہے
سحرؔ اب تو قدم آگے بڑھاؤ
کہ یہ ساعت بھی ٹلتی جا رہی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.