ہوا سے دور اگر رہا کرتی
ہوا سے دور اگر رہا کرتی
گرد اتنی نہیں اڑا کرتی
اس کا کوئی خدا نہیں ہوتا
انا سجدہ نہیں کیا کرتی
اک تماشہ دکھانا پڑتا ہے
تالی یوں ہی نہیں بجا کرتی
تھما دیتی ہے ہاتھ میں پیالہ
پیاس پانی نہیں پیا کرتی
کرنے آتے ہیں سارے کام مجھے
مجھے فرصت نہیں ملا کرتی
ہوا کو ہوتے ہیں ضروری کام
راستے میں نہیں رکا کرتی
دن جو نکلا تو بجھ گئے تارے
روشنی روشنی کا کیا کرتی
گھر کو جنت بنانا پڑتا ہے
گھر میں جنت نہیں ملا کرتی
دن ہی کچھ دیر سے نکلتا ہے
رات لمبی نہیں ہوا کرتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.