ہوا سے اجڑ کر بکھر کیوں گئے
دلچسپ معلومات
(آہنگ، گیا)
ہوا سے اجڑ کر بکھر کیوں گئے
وہ پتے جو سرسبز شاخوں پہ تھے
ہری گھاس کس کے لہو سے جلی
وہ تتلی کے رنگین پر کیا ہوئے
نہیں کوئی چڑیا کسی ڈال پر
درختوں پہ مکڑی نے جالے بنے
دریچوں کے شیشوں کا دل توڑ کر
مکاں خالی روحوں کے مسکن بنے
ہے خبروں کے چہروں پہ وحشت بہت
میں دیکھوں جو ان کو مرا جی ڈرے
جو آنکھوں کی فکریؔ ہنسی چھین لیں
وہ کس تیرہ جنگل کے ہیں بھیڑیے
- کتاب : 1971 ki Muntakhab Shayri (Pg. 84)
- Author : Kumar Pashi, Prem Gopal Mittal
- مطبع : P.K. Publishers, New Delhi (1972)
- اشاعت : 1972
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.