Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حوادثات کے چھکے چھڑائے ہیں ہم نے

رضی بدایونی

حوادثات کے چھکے چھڑائے ہیں ہم نے

رضی بدایونی

MORE BYرضی بدایونی

    حوادثات کے چھکے چھڑائے ہیں ہم نے

    چراغ زد پہ ہوا کی جلائے ہیں ہم نے

    بلند حوصلے ہونے دئے نہ باطل کے

    سر غرور و تکبر جھکائے ہیں ہم نے

    اجل سے ہم نے لڑایا ہے بارہا پنجہ

    حوادثات کے بھی ناز اٹھائے ہیں ہم نے

    بھلا سکے گی نہ تاریخ وقت کی جن کو

    فریب ایسے بھی دانستہ کھائے ہیں ہم نے

    بڑھی ہے صحن گلستاں میں جب بھی تاریکی

    چراغ اپنے لہو سے جلائے ہیں ہم نے

    نہ دے سکا جنہیں انجام کوئی دنیا میں

    وہ کام کر کے جہاں میں دکھائے ہیں ہم نے

    ستم ہمیں پہ ہے الزام بے وفائی بھی

    ہزار زخم کلیجے پہ کھائے ہیں ہم نے

    ہمیں پیام طرب کوئی کیا سنائے گا

    تمام عمر رضیؔ غم اٹھائے ہیں ہم نے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے