حوادثات ضروری ہیں زندگی کے لئے
حوادثات ضروری ہیں زندگی کے لئے
کہ موڑ ہوتے ہیں ہر راہ ہر گلی کے لئے
نہ کوئی میرے لئے ہے نہ میں کسی کے لئے
بس ایک لفظ ندامت ہوں زندگی کے لئے
وہ تتلیوں کی طرح مجھ سے اور دور ہوا
بڑھایا جس کی طرف ہاتھ دوستی کے لئے
یہ عضو عضو مرا پیاس سے سلگتا ہے
مجھے لہو کی ضرورت ہے تشنگی کے لئے
اب اس سے بڑھ کے مرا امتحان کیا ہوگا
میں زہر پی کے جیا ہوں تری خوشی کے لئے
جو ہو سکے تو خود اشکوں کو پونچھ لو عبرتؔ
کسی کے پاس کہاں وقت دل دہی کے لئے
- کتاب : Aansuwon Ki Barat (Pg. 60)
- Author : Ibrat Machhali Shahri
- مطبع : News Town Publishers (2013)
- اشاعت : 2013
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.