ہوائیں بے عناں ہیں آج گھر سے دور مت جاؤ کہا تھا نا
ہوائیں بے عناں ہیں آج گھر سے دور مت جاؤ کہا تھا نا
اگر جاؤ چلے جانا مگر جلدی ہی لوٹ آؤ کہا تھا نا
کہا تھا نا یہ دنیا کب کسی کا ساتھ دیتی ہے فریبی ہے
کسی پر مت یقیں کرنا ذرا سوچو قسم کھاؤ کہا تھا نا
کہا تو تھا کہ باہر کے نظارے خوب صورت ہیں مگر سچ ہے
یہ سب پرچھائیاں ہیں ان سے دل اپنا نہ بہلاؤ کہا تھا نا
کہا یہ بھی تھا دشمن تیز ہے عیار ہے طرار و شاطر ہے
تم اپنے ہاتھ سے اپنے لیے مت جال پھیلاؤ کہا تھا نا
مری باتیں ہمیشہ ہی تمہیں یوں ہی سی لگتی ہیں تو مت سننا
مگر کچھ ہو ہی جائے تو نہ پچھتاؤ نہ گھبراؤ کہا تھا نا
کہا سب کچھ تو تھا اس دن کہاں لیکن تمہیں سننا گوارا تھا
بلاؤں سے جو بچنا ہو مرے دامن میں آ جاؤ کہا تھا نا
خبر ہے نا پتہ ہے نا یہ دامن دھوپ سے تم کو بچا لے گا
کہ اب تو میری باتوں پر یقیں کر لو ادھر آؤ نہ پچھتاؤ کہا تھا نا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.