ہوائیں تیز تھیں ماحول گرد گرد نہ تھا
ہوائیں تیز تھیں ماحول گرد گرد نہ تھا
رخ حیات کبھی اتنا زرد زرد نہ تھا
تھا انتشار ازل ہی سے آدمی کا نصیب
مگر سماج کبھی اتنا فرد فرد نہ تھا
جو تیرے ہجر میں اٹھتا تھا دل میں رہ رہ کر
وہ کیف وصل سے بڑھ کر تھا درد درد نہ تھا
مکالموں میں ترے زیست کی حرارت تھی
ترا سلوک کبھی اتنا سرد سرد نہ تھا
بہار آنے سے پہلے کبھی ملے ہوتے
میں اتنا بکھرا ہوا اتنا گرد گرد نہ تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.