ہواؤں کے مقابل ہوں
ہواؤں کے مقابل ہوں
چراغوں کی وہ محفل ہوں
خدا جانے کہاں ہوں میں
نہ باہر ہوں نہ شامل ہوں
مرے کاندھے پہ وہ بکھرے
ہیں موج اک وہ میں ساحل ہوں
یہ چادر سلوٹیں تکیہ
بتاتے ہیں میں غافل ہوں
میں جو چاہوں وہ پا لوں پر
ابھی خود ہی سے غافل ہوں
یہاں سچ بے سہارا ہے
سہارا دوں میں باطل ہوں
امیدیں تم سے رکھتی ہوں
کہو تو کتنی جاہل ہوں
جوا ہے زندگی جیسے
جو جیتے اس کو حاصل ہوں
رہے زد میں جنوں جس کے
اسی کو پھر میں حاصل ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.