ہوس جلوہ نہیں ذوق تماشا بھی نہیں
ہوس جلوہ نہیں ذوق تماشا بھی نہیں
کسی چہرے پہ ترے چہرے کا دھوکا بھی نہیں
غم گساری کی توقع نہ دلاسے کی امید
کیا قیامت ہے کہ میں عشق میں رسوا بھی نہیں
وہی مل بیٹھنا پہروں وہی احباب کی بزم
خود فریبی کا بھلا ہو کہ میں تنہا بھی نہیں
حسن سر تا پا تغافل ہے روایت کے نثار
تجربہ اپنا یہ کہتا ہے کہ ایسا بھی نہیں
سامنا ہو تو وہی بوجھ سا جیسے دل پر
تم سے مانا کہ کسی بات کا پردا بھی نہیں
آگے آگے کوئی مشعل سی لیے چلتا تھا
ہائے اس شخص کا کیا نام تھا پوچھا بھی نہیں
صرف خلوت کی ہے شوخی کہ ابھی تک اس نے
شاذؔ کہہ کر مجھے محفل میں پکارا بھی نہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Shaz Tamkanat (Pg. 128)
- Author : Shaz Tamkanat
- مطبع : Educational Publishing House (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.