Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوس کی آگ میں جلتے ہیں بیزاری میں جیتے ہیں

امان ذخیروی

ہوس کی آگ میں جلتے ہیں بیزاری میں جیتے ہیں

امان ذخیروی

MORE BYامان ذخیروی

    ہوس کی آگ میں جلتے ہیں بیزاری میں جیتے ہیں

    یہاں کچھ لوگ اب خواہش کی بیماری میں جیتے ہیں

    غریبوں کو کبھی لٹ جانے کا خطرہ نہیں ہوتا

    جمع کرتے ہیں جو دولت وہ دشواری میں جیتے ہیں

    جہاں پر ہر حکومت جا کے سجدہ ریز ہوتی ہے

    پتہ ہے تجھ کو ہم کس کی عمل داری میں جیتے ہیں

    بنے نوکر حکومت کے گئی ہاتھوں سے آزادی

    کہ اب دن رات ہم فائل کی الماری میں جیتے ہیں

    کسی کے سامنے ہاتھ اپنے پھیلائیں یہ نا ممکن

    غریبی میں بھی ہم اتنی وضع داری میں جیتے ہیں

    سدا ہم حق کو حق باطل کو باطل لکھنے والے ہیں

    نہیں ان کی نہیں ان کی طرف داری میں جیتے ہیں

    انہیں مت ڈھونڈئیے جا کر کسی بزم چراغاں میں

    امان اللہ خاںؔ تو اپنی فن کاری میں جیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے