Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیات میں بھی اجل کا سماں دکھائی دے

شہاب جعفری

حیات میں بھی اجل کا سماں دکھائی دے

شہاب جعفری

MORE BYشہاب جعفری

    حیات میں بھی اجل کا سماں دکھائی دے

    وہی زمین وہی آسماں دکھائی دے

    قدم زمیں سے جدا ہیں نظر مناظر سے

    غریب شہر کو شہر آسماں دکھائی دے

    تمام شہر میں بے چہرگی کا عالم ہے

    جسے بھی دیکھیے گرد اور دھواں دکھائی دے

    اک ایک شخص ہجوم رواں میں تنہا ہے

    اک ایک شخص ہجوم رواں دکھائی دے

    کبھی سنو تو مکینوں کا گریۂ سحری

    لہولہان سا ایک اک مکاں دکھائی دے

    مکیں ہوں میں کہ مسافر یہ دشت ہے کہ دیار

    قیام میں بھی سفر کا سماں دکھائی دے

    درون دل ہو کہ بیرون دل سفر اپنا

    کہیں لحد کہیں خالی مکاں دکھائی دے

    وہ دھوپ ہے کہ سلگتا ہے سایہ پاؤں تلے

    خمیر خاک بھی آگ اور دھواں دکھائی دے

    ہے جسم شعلہ ہی شعلہ تو جاں ہے پیاس ہی پیاس

    اور اپنا سایہ سراب تپاں دکھائی دے

    میں کس طرف کو بڑھوں آسمان ہے نہ زمیں

    میں جس طرف بھی چلوں خوف جاں دکھائی دے

    زمین ہے کہ فلک پاؤں کس جگہ ہیں ندیم!

    مجھے بتا، مجھے سب کچھ دھواں دکھائی دے

    سب اپنے درد کے دوزخ میں جل رہے ہیں شہابؔ

    مگر زمیں ہمیں جنت نشاں دکھائی دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے