Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے

ظفر اقبال

ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے

ظفر اقبال

MORE BYظفر اقبال

    ہزار بندش اوقات سے نکلتا ہے

    یہ دن نہیں جو مری رات سے نکلتا ہے

    وہ روشنی میں بھی ہوتا نہیں کہیں موجود

    جو رنگ ماہ ملاقات سے نکلتا ہے

    مجھے بہت ہے جو خوشبو کا ایک جھونکا سا

    کبھی کبھی ترے باغات سے نکلتا ہے

    اسی نواح میں آباد ہوں کہیں میں بھی

    دھواں جو میرے مضافات سے نکلتا ہے

    دل اور طرح کے حالات سے الجھتا ہوا

    کچھ اور طرح کے حالات سے نکلتا ہے

    ثبوت سارا ہمارے خلاف بھی اب تو

    ہمارے اپنے بیانات سے نکلتا ہے

    جو چاروں سمت گرانی کی ہے فراوانی

    تو قحط بھی اسی بہتات سے نکلتا ہے

    وہ لحن جس کا سروکار ہی نہیں مجھ سے

    کبھی تو وہ بھی مری ذات سے نکلتا ہے

    ظفرؔ یہ باعث تشویش بھی ہے سب کے لیے

    جو مطلب اور مری بات سے نکلتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے