ہزار کرتے رہو جتن تم جتن کے دم پر بجھا کہیں سے
ہزار کرتے رہو جتن تم جتن کے دم پر بجھا کہیں سے
بجھا سکو تو بجھا کے دیکھو ابھر پڑے گا
سکوت لب ہو ضمیر لیکن خموش مجھ کو نہ رہنے دے گا
پکارنے پر پکارتی ہے مرے ہی اندر صدا کہیں سے
یہاں وہ دار و رسن نہیں ہیں کسی کی جاں ہے ثمر کسی کا
لہو کہیں سے چھلک پڑے گا اٹھے گا رنگ حنا کہیں سے
جہاں کے زنداں میں حبس آخر رہے گا کب تک سہیں گے کب تک
جہاں تو آخر جہاں رہے گا جہاں میں ڈھونڈو صبا کہیں سے
نمو سخن میں ہے آمدوں کی سخن پہ کامل یقیں مجھے ہے
قلم تو میرا ہی چل رہا ہے پہ ہو رہی ہے عطا کہیں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.