Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار رنج سفر ہے حضر کے ہوتے ہوئے

عرفان وحید

ہزار رنج سفر ہے حضر کے ہوتے ہوئے

عرفان وحید

MORE BYعرفان وحید

    ہزار رنج سفر ہے حضر کے ہوتے ہوئے

    یہ کیسی خانہ بدوشی ہے گھر کے ہوتے ہوئے

    وہ حبس جاں ہے برسنے سے بھی جو کم نہ ہوا

    گھٹن غضب کی ہے اک چشم تر کے ہوتے ہوئے

    مرے وجود کو پیکر کی ہے تلاش ابھی

    میں خاک ہوں ہنر کوزہ گر کے ہوتے ہوئے

    سحر اجالنے والے کرن کرن کے لیے

    ترس رہے ہیں فروغ سحر کے ہوتے ہوئے

    ہر انکشاف ہے اک انکشاف لا علمی

    کمال بے خبری ہے خبر کے ہوتے ہوئے

    گریزاں مجھ سے رہا ہے یہ سایۂ دیوار

    میں دھوپ دھوپ جلا ہوں شجر کے ہوتے ہوئے

    ہم اس سے مل کے کریں عرض حال کچھ عرفانؔ

    محال ہے یہ دل حیلہ گر کے ہوتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے