ہزار رنج اٹھاتا ہے اک خوشی کے لئے
ہزار رنج اٹھاتا ہے اک خوشی کے لئے
یہ زندگی بھی اذیت ہے آدمی کے لئے
وہ دل کہ جس کو کسی حال میں قرار نہ تھا
بچھڑ کے تم سے دھڑکتا نہیں کسی کے لئے
خوشا کہ ہم نے رخ زندگی نکھار دیا
غضب کہ ہم ہی ترستے ہیں زندگی کے لئے
نہ جانے کیوں مری آنکھوں میں آ گئے آنسو
کسی نے ہاتھ بڑھایا جو دوستی کے لئے
دیا ہے ساقئ محفل نے جام مے سب کو
مگر نگاہ اٹھی ہے کسی کسی کے لئے
ہزار حیف وہی روشنی سے ہیں محروم
دئے جنہوں نے جلائے تھے روشنی کے لئے
نصیب کہتے ہیں اس کو کہ عمر بھر افضلؔ
گلوں میں رہ کے ترستے رہے ہنسی کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.