ہزار روپ فروزاں ہیں روشنی کی طرح
ہزار روپ فروزاں ہیں روشنی کی طرح
وہ اپنے رنگ میں تنہا ہے چاندنی کی طرح
یہی نہیں کہ زمانے سے رسم و راہ نہ کی
ہم اپنے گھر میں بھی رہتے ہیں اجنبی کی طرح
جلوس والے مکانوں کو پھونک بھی دیتے
یہی بہت ہے کہ گزرے ہیں آدمی کی طرح
جدھر نگاہ اٹھاؤ دکھائی دیتا ہے
ترا وجود مناظر میں دل کشی کی طرح
وہ تو نہیں تھا کہ میں ہی بدل گیا اے دوست
ترے قریب سے گزرا ہوں اجنبی کی طرح
بھٹک رہا ہوں سمندر کی جستجو میں ضیاؔ
مرا وجود ہے بہتی ہوئی ندی کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.