Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار شرم کرو وصل میں ہزار لحاظ

پروین ام مشتاق

ہزار شرم کرو وصل میں ہزار لحاظ

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    ہزار شرم کرو وصل میں ہزار لحاظ

    نہ نبھنے دے گا دل زار و بے قرار لحاظ

    نہ گد گداؤ مجھے میں بھی تم کو چھیڑوں گا

    میں کر چکا ہوں تمہارا ہزار بار لحاظ

    نقاب اٹھنے کی جرأت کہیں نہ کر بیٹھے

    بڑھائے کیوں دل مضطر کا اضطرار لحاظ

    شراب پی چکے بے چارہ کو اجازت دو

    کھڑا ہے دیر سے رخصت کو اے نگار لحاظ

    میں مدح سنج ہوں دل سے ترے تلون کا

    نہ پائیدار ہے الفت نہ پائیدار لحاظ

    بتاؤ تو یہ رہے گا وصال میں کب تک

    ہمارے ہاتھ کے بدلے گلے کا ہار لحاظ

    کریں جو آپ تجاہل تو کیوں نہ سمجھاؤں

    کرے حضور کہاں تک وفا شعار لحاظ

    وہ اپنے سر کو ذرا بھی اٹھا نہیں سکتے

    جھکی ہوئی ہے جو گردن تو ہے سوار لحاظ

    جو ان سے پوچھو تو ان کے خلاف ہے شوخی

    جو ہم سے پوچھو تو ہم کو ہے ناگوار لحاظ

    تکلف اٹھتے ہی پرویںؔ وہ خوب کھل کھیلے

    ہوا ہے شوخیوں سے کتنا بے وقار لحاظ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے