Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزار زخم ہیں دل پر جگر پہ کھائے ہوئے

آسی آروی

ہزار زخم ہیں دل پر جگر پہ کھائے ہوئے

آسی آروی

MORE BYآسی آروی

    ہزار زخم ہیں دل پر جگر پہ کھائے ہوئے

    مگر ملے جو کسی سے تو مسکرائے ہوئے

    کچھ اس ادا سے وہ آئے نظر جھکائے ہوئے

    تمام رہ گئے شکوے زباں پہ آئے ہوئے

    ادھر تو ساغر و پیمانہ والے رہتے ہیں

    ادھر کہاں چلے واعظ قدم بڑھائے ہوئے

    بڑھو کچھ اور کہ تاریکیٔ جفا کم ہو

    اسی طرح سے چراغ وفا جلائے ہوئے

    ہمیں ستانے سے باز آؤ گے یقیں تو نہیں

    تمہارے کتنے ہی وعدے ہیں آزمائے ہوئے

    تمہارے تیر نظر کو کسی نے کچھ نہ کہا

    ہماری آہ کو ہیں داستاں بنائے ہوئے

    ہمارا ذکر اور اس میکدے میں اے آسیؔ

    یہاں تو شیخ و برہمن ہیں ڈگمگائے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے