ہزاروں فصل گل ہوں پنکھڑی اچھی نہیں لگتی
ہزاروں فصل گل ہوں پنکھڑی اچھی نہیں لگتی
ترے بن مجھ کو ساون کی جھڑی اچھی نہیں لگتی
اگر ترک تعلق مجھ سے کرنا ہے تو جلدی کر
مکاں میں دیر تک میت پڑی اچھی نہیں لگتی
مرے ہاتھوں میں جب تک ہاتھ تیرا آ نہیں جاتا
یقیناً مجھ کو سانسوں کی لڑی اچھی نہیں لگتی
مسلسل چلنے والوں کو ملیں گی منزلیں اک دن
تھکن مجھ کو کسی رہ پر کھڑی اچھی نہیں لگتی
ہمیشہ وقت سے پہلے سلا دیتی ہے آنکھوں کو
مجھے دیوار سے لپٹی گھڑی اچھی نہیں لگتی
اسیری زلف جاناں کی جنہیں دلؔ راس آ جائے
کسی سونے کی ان کو ہتھکڑی اچھی نہیں لگتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.