Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر

آسی غازی پوری

ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر

آسی غازی پوری

MORE BYآسی غازی پوری

    ہزاروں کی جان لے چکا ہے یہ چہرہ زیر نقاب ہو کر

    مگر قیامت کرو گے برپا جو نکلو گے بے حجاب ہو کر

    شناخت اوس کی ہو سہل کیوں کر کہ جب نہ تب بھیس اک نیا ہو

    وہ دن کو خورشید ہو کے نکلے تو رات کو ماہتاب ہو کر

    میں دل سے اس شیخ کا ہوں قائل کہ میکدے میں پڑھے تہجد

    لگائے مسجد میں نعرے ہو حق کے محو دور شراب ہو کر

    فراق میں اس قدر تردد ابھی تمہیں کچھ خبر نہیں ہے

    بڑھے گی کچھ اور بے قراری وصال میں کامیاب ہو کر

    نہ کر تو اتنی مذمت اس کی بہشت کی چیز ہے یہ واعظ

    یہ بلکہ ہے جوش بحر رحمت اگرچہ آیا شراب ہو کر

    وہ تھا بدن یا کوئی گل تر پھر اوس کی خوشبو وہ روح پرور

    جدھر سے گزرے بسا وہ رستہ بہا پسینہ گلاب ہو کر

    جناب ناسخؔ کی یہ ہدایت ہے یاد رکھنا تم اس کو آصیؔ

    غزل میں ایسے ہوں شعر جن میں کمی نہ ہو انتخاب ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : غزل اس نے چھیڑی (Pg. 50)
    • مطبع : ریختہ بکس بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا (2017)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے