ہزاروں لفظ ہیں لیکن ہر اک کی جیب خالی ہے
ہزاروں لفظ ہیں لیکن ہر اک کی جیب خالی ہے
یہ افلاس لباس شاعری یارو مثالی ہے
لگے ہیں کان آوازوں پہ لیکن لفظ گونگے ہیں
گزرتے موسموں کی داستاں سب سے نرالی ہے
کسی تعریف ہی کی روشنی میں آنکھ کھلتی ہے
بتانے کی ضرورت ہے یہ کالی رات کالی ہے
ہمیں تنہا نہیں ہیں جستجو کی دوڑ میں لیکن
ہمیں سے کس لئے پھر آج ہر ذرہ سوالی ہے
یہ یکتائی ہماری ہم سے ہی منسوب ہے حامدؔ
یہ اپنی وضع اپنی طرز خود ہم نے نکالی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.