ہزاروں مشکلیں ہیں اور لاکھوں غم لیے ہیں ہم
ہزاروں مشکلیں ہیں اور لاکھوں غم لیے ہیں ہم
محبت کا مگر ہاتھوں میں اک پرچم لئے ہیں ہم
وہ نغمے جو خزاں کو پھر بہار نو بناتے ہیں
انہی گیتوں کی ہونٹوں پر نئی سرگم لئے ہیں ہم
ہمارے دل میں ہے جذبات کا تپتا ہوا سورج
جو پلکوں سے چنی وہ درد کی شبنم لئے ہیں ہم
مبارک ہو خرد والوں تمہیں فکر و نظر اپنی
ہیں اہل دل بہار عشق کے موسم لئے ہیں ہم
پلٹئے گر کبھی فرصت ملے اوراق ماضی کے
ہماری کیا صفت بھی اور کیا کیا غم لئے ہیں ہم
سمجھ لی اب حقیقت رہبران ملک کی سب نے
نمک چٹکی میں لے کر کہہ رہے مرہم لئے ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.