ہزاروں پردے میں پردہ نہیں ہے
ہزاروں پردے میں پردہ نہیں ہے
وہ جلوہ ہو کے بھی جلوہ نہیں ہے
وجود غیر ہے اپنا نہیں ہے
وہی قطرہ ہے جو دریا نہیں ہے
انا الحق میں برائی کیا ہے واعظ
محبت میں خدا کیا کیا نہیں ہے
لٹا دے جلوہ اے حسن سراپا
نگاہوں پر کوئی پہرہ نہیں ہے
سفیران محبت جانتے ہیں
کہ منزل ہے مگر رستہ نہیں ہے
عجب یہ مسئلہ ہے میکشوں کا
کبھی ساقی کبھی صہبا نہیں ہے
گلوں کے دم سے ہے پندار ہستی
ابھی نکہت نے یہ سمجھا نہیں ہے
مری آنکھوں کی دنیا کو تو دیکھو
جہاں تم نے ابھی دیکھا نہیں ہے
اسے جس نام سے چاہو پکارو
محبت کا کوئی فرقہ نہیں ہے
مری ہر سانس ہے منسوب اس سے
مری قسمت میں جو لکھا نہیں ہے
غم ماضی پہ ماتم کرنے والو
غم ماضی غم فردا نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.