Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہزاروں راز نہاں ہیں دہن کے پردے میں

شاہ  اکبر داناپوری

ہزاروں راز نہاں ہیں دہن کے پردے میں

شاہ اکبر داناپوری

MORE BYشاہ اکبر داناپوری

    ہزاروں راز نہاں ہیں دہن کے پردے میں

    کروڑوں نکتہ ہیں اک اک سخن کے پردے میں

    نہاں ہے شاہد مطلب سخن کے پردے میں

    زبان بول رہی ہے دہن کے پردے میں

    بسا ہے عطر محبت سے جامۂ ہستی

    چھپا ہے کون گل اس پیرہن کے پردے میں

    نکال لایا انہیں شوق خود نمائی کا

    وہ ایسی شان سے بیٹھے تھے بن کے پردے میں

    غضب کا پردہ نشیں ہے وہ شوخ ہرجائی

    ہر انجمن میں ہے ہر انجمن کے پردے میں

    کھلا سبب ہمیں لیلیٰ کی جامہ زیبی کا

    کہ روح قیس ہے اس پیرہن کے پردے میں

    دردن پہ جن کے تھے زربفت کے پڑے پردے

    اس اس مکاں کے مکیں ہیں کفن کے پردے میں

    جو دیکھا اہل بصیرت نے دونوں کو تو کہا

    حضور ہی ہیں حسین و حسن کے پردے میں

    نجات اہل گناہ کو کہیں نہیں اکبرؔ

    عبث چھپا ہے تو جا کر کفن کے پردے میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے