ہزاروں رنج و غم دے کر خوشی کی بات کرتے ہیں
ہزاروں رنج و غم دے کر خوشی کی بات کرتے ہیں
ہے خنجر آستیں میں دوستی کی بات کرتے ہیں
پڑیں چھالے زباں پر غیر کا جو نام بھی لے لیں
کہ ہم تو آپ کے ہیں آپ ہی کی بات کرتے ہیں
سمجھ میں کچھ نہیں آتا ہیں دیوانے کہ فرزانے
خودی میں جی رہے ہیں بے خودی کی بات کرتے ہیں
کوئی ہم سا نہ ہوگا پیاس کا مارا زمانے میں
سمندر پی چکے اور تشنگی کی بات کرتے ہیں
جو خود واقف نہیں ہیں زندگانی کی حقیقت سے
وہی ہم سے اصول زندگی کی بات کرتے ہیں
جنوں پروردہ لوگوں میں جنوں کی بات ہوتی ہے
خرد کے پاسباں تو آگہی کی بات کرتے ہیں
کیا کرتے ہیں مردہ دل ہمیشہ موت کی باتیں
جو زندہ دل ہیں وہ تو زندگی کی بات کرتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.