ہزاروں زخم دل میں کر رہے تیر نظر پیدا
ہزاروں زخم دل میں کر رہے تیر نظر پیدا
بڑی مشکل سے فولادی کہیں ہوتے جگر پیدا
ہزاروں ہی تمنائیں اکٹھا ہیں ہر اک دل میں
بڑی مشکل سے تیری آرزو کرتی ہے گھر پیدا
ہزاروں ہاتھ اٹھتے ہیں ہزاروں گھٹنے ٹکتے ہیں
بڑی مشکل سے ہوتا ہے دواؤں میں اثر پیدا
ہزاروں نام رکھے میرے ایماں کو زمانہ نے
بڑی مشکل سے میں پایا یہاں کچھ نام کر پیدا
ہزاروں آندھیاں آتی ہیں اور پتھر برستے ہیں
بڑی مشکل سے کر پاتا ہے میٹھے پھل شجر پیدا
ہزاروں شعر جب شاعر جگر کے خوں سے لکھتا ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے غزل میں کچھ اثر پیدا
ہزاروں اشک آنکھوں میں نیاؔ آتے پلک تک ہیں
بڑی مشکل سے ہوتا سیپ سے ہے اک گہر پیدا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.