Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حضرت میر کے شاگرد ہیں روحانی ہم

یاور عظیم

حضرت میر کے شاگرد ہیں روحانی ہم

یاور عظیم

MORE BYیاور عظیم

    حضرت میر کے شاگرد ہیں روحانی ہم

    شعر تخلیق کیا کرتے ہیں لا فانی ہم

    ہم جو دریا کے کناروں پہ رہا کرتے ہیں

    عشق کی موج میں بہتے ہیں بہ آسانی ہم

    تیری شادابئ خاطر کی دعا کرتے ہیں

    جب بھی آنچل کو ترے دیکھتے ہیں دھانی ہم

    یعنی اس آدمی سے کوئی ہمیں مطلب ہے

    باتیں ہر ایک سے کرتے نہیں لا یعنی ہم

    وقت کے ساتھ ہر اک چیز بدل جاتی ہے

    پہلے کہتے تھے سرائیکی کو ملتانی ہم

    ایسا لگتا ہے کہ سب اپنے سوا جاہل ہیں

    بات جب جان لیا کرتے ہیں انجانی ہم

    ہم ترے بال بکھیریں گے کھلے ساحل پر

    تیرے حصے کی تجھے دیں گے پریشانی ہم

    زندگی زخم تو دے گی کبھی یاروں کو بھی

    مٹھیاں بھر کے کریں گے نمک افشانی ہم

    ہم سے لڑکی کوئی اٹھلا کے جو باتیں کر لے

    اسے گڑیا ہی سمجھ لیتے ہیں جاپانی ہم

    دیکھ عاشق ہیں ترے باپ کے نوکر تو نہیں

    جو ترے حسن کی کرتے رہیں دربانی ہم

    سب ستاروں سے نظر آج بچا کر یاورؔ

    چوم آئے ہیں کوئی چاند سی پیشانی ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے