Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حفاظت گر نہیں ہوتی عمارت ٹوٹ جاتی ہے

میکش امروہوی

حفاظت گر نہیں ہوتی عمارت ٹوٹ جاتی ہے

میکش امروہوی

MORE BYمیکش امروہوی

    حفاظت گر نہیں ہوتی عمارت ٹوٹ جاتی ہے

    اگر شیشہ شکستہ ہو تو صورت ٹوٹ جاتی ہے

    تمہاری دل نوازی گاؤں سے جانے نہیں دیتی

    تمہارے آنسوؤں سے میری ہجرت ٹوٹ جاتی ہے

    تمہارا ہاتھ کاندھے پر ہو تو دربار چلتا ہے

    ہٹا لیتے ہو جب تم ہاتھ ہمت ٹوٹ جاتی ہے

    زیادہ دوریاں بھی فاصلے اکثر بڑھاتی ہیں

    بہت نزدیک رہنے سے بھی الفت ٹوٹ جاتی ہے

    بچھڑ کے تم سے جب جب بھی سنی ہے ریل کی سیٹی

    میرے دل پر مری جاں پر قیامت ٹوٹ جاتی ہے

    تمہیں نزدیک بھی رکھنا مرے بس میں نہیں ہوتا

    تمہیں جب دور کرتا ہوں قرابت ٹوٹ جاتی ہے

    بہت آسان تھا پہلے طواف کوچۂ جاناں

    کہ اب تو بیچ رستے میں مسافت ٹوٹ جاتی ہے

    بھلے لوگوں سے باتیں تلخ لہجے میں نہیں کرتے

    بھلے لوگوں کی بھی اکثر شرافت ٹوٹ جاتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے