حفاظت کا نشہ پھیلا تو پھر نقصان پہنچا
حفاظت کا نشہ پھیلا تو پھر نقصان پہنچا
ہرن اس وقت دوڑا جب شکاری آن پہنچا
سمندر رات کا تھا جب سفر کی کشتیاں تھیں
جزیرہ ڈوبنے والا تھا اور مہمان پہنچا
کہیں رستے ترے محدود ہوتے جا رہے تھے
میں تیرے واسطے لے کر کئی امکان پہنچا
دعائیں بازوؤں پر باندھ کر ہم جا چکے تھے
ہمارے شہر میں جب موت کا فرمان پہنچا
عجب مہمان کا عالم تھا جب اس نے صدا دی
عجب گھر بار کا عالم تھا جب مہمان پہنچا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.