حجاب آنے لگا اب تو بلائے آسمانی کو
حجاب آنے لگا اب تو بلائے آسمانی کو
خدا رکھے سلامت تیرے ناز باغبانی کو
مقید جو رکھے لفظوں کی دنیا میں معانی کو
سلام اس شعر گوئی کو سلام اس شعر خوانی کو
محبت کردگار غم ہے غم تخلیق کرتی ہے
محبت کرنے والے بھول جائیں شادمانی کو
شکایت تو محبت ہی کا اک طبعی نتیجہ ہے
محبت ہی ہوا دیتی ہے ہر اک بد گمانی کو
ہمیں زلفوں کے سائے میں میسر کس طرح ہوتی
اک ایسی دھوپ جو سرگرم رکھتی نوجوانی کو
غم دنیا تو کیا احساںؔ غم جاناں نے کب بخشا
اک ایسا درد جو بیدار کر دے زندگانی کو
گریباں چاک ہے احسانؔ تو فکر رفو کیوں ہے
کوئی برباد کرتا ہے محبت کی نشانی کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.