حجاب حسن میں یا حسن بے حجاب میں ہے
حجاب حسن میں یا حسن بے حجاب میں ہے
یہ روشنی کا سفر عکس ماہتاب میں ہے
یقیں گماں ہو تو منزل کی سمت نا معلوم
ابھی سفر کا ارادہ فسون خواب میں ہے
عذاب جاں سے مجھ کس طرح نجات ملے
کہ میرا نام ابھی حرف احتساب میں ہے
ملے گا اجر کسی دن جزا کی صورت میں
ابھی سزا کا خسارہ مرے حساب میں ہے
ہنوز درد کی لذت سے آشنا ہوں میں
سکون مجھ کو میسر جو اضطراب میں ہے
ہوا بھی اب ہے نگوں سار شاخ گل پہ کہیں
ابھی تو موج بھی ساحل پہ نقش آب میں ہے
میں اپنے گھر میں ہوں لیکن یہ وہم ہے دل میں
مرا وجود ابھی دشت بے سراب میں ہے
مجھے بھی دولت شعر و سخن نصیب ہوئی
عجیب حسن عطا اس کے انتخاب میں ہے
یہ قرض جاں کا صباؔ مجھ سے کب ادا ہوگا
ہنوز سلسلۂ روز و شب حساب میں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.