Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حجاب راز فیض مرشد کامل سے اٹھتا ہے

شیر سنگھ ناز دہلوی

حجاب راز فیض مرشد کامل سے اٹھتا ہے

شیر سنگھ ناز دہلوی

MORE BYشیر سنگھ ناز دہلوی

    حجاب راز فیض مرشد کامل سے اٹھتا ہے

    نظر حق آشنا ہوتی ہے پردہ دل سے اٹھتا ہے

    جلا جاتا ہوں بار سوز غم مشکل سے اٹھتا ہے

    وہ اشکوں سے نہیں بجھتا جو شعلہ دل سے اٹھتا ہے

    کہاں خنجر بھی دست ناوک قاتل سے اٹھتا ہے

    نزاکت سے حنا کا بار بھی مشکل سے اٹھتا ہے

    یہ کس نے ڈال دی بحر تلاطم خیز میں کشتی

    یہ شور ہرچہ باد اباد کیوں ساحل سے اٹھتا ہے

    کشیدہ جس سے تم ہوتے ہو کوئی رخ نہیں کرتا

    گراتے ہو نظر سے تم جسے مشکل سے اٹھتا ہے

    یہ آنسو کسمپرسی کس کے ماتم میں بہاتی ہے

    جنازہ آج کس کا کوچۂ قاتل سے اٹھتا ہے

    مگر تاثیر پیدا ہو گئی مجنوں کے نالوں میں

    کہ پردہ آج دست لیلی محمل سے اٹھتا ہے

    رخ بے پردہ ان کا یاد آتا ہے شب ہجراں

    حجاب ابر جب روئے مہ کامل سے اٹھتا ہے

    لگا دی آتش خاموش کیا سوز محبت نے

    الٰہی خیر دود آہ سوزاں دل سے اٹھتا ہے

    کیا شرمندہ اتنا سخت جانی نے نزاکت سے

    خجالت سے سر ان کے سامنے مشکل سے اٹھتا ہے

    کلیجہ تھام لیں دیدار جاناں دیکھنے والے

    بس اب پردہ رخ رشک مہ کامل سے اٹھتا ہے

    چلے احباب آغوش لحد میں چھوڑ کر مجھ کو

    کہ ہمدردی کا جذبہ پہلی ہی منزل سے اٹھتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے