حجازی رنگ میں جو رنگ عرفاں دیکھ لیتے ہیں
حجازی رنگ میں جو رنگ عرفاں دیکھ لیتے ہیں
راج کماری سورج کلا سرور
MORE BYراج کماری سورج کلا سرور
حجازی رنگ میں جو رنگ عرفاں دیکھ لیتے ہیں
وہ اپنے کفر میں بھی نور ایماں دیکھ لیتے ہیں
کبھی رہتا تھا غم پائے طلب منزل کے دامن میں
مگر اب پاؤں کو منزل بہ داماں دیکھ لیتے ہیں
چھپے جا تو نظر سے لاکھ دل سے چھپ نہیں سکتا
تری تنویر نزدیک رگ جاں دیکھ لیتے ہیں
بس اتنی رہ گئی ہے اب قفس میں سرخیٔ گلشن
بہاریں یاد آتی ہیں تو داماں دیکھ لیتے ہیں
جنون شوق زندہ باد تو نے وہ نگاہیں دیں
کہ گھر بیٹھے ہوئے تیرا بیاباں دیکھ لیتے ہیں
نیاز عشق سے یوں بے نیاز عشق بن بیٹھے
کہ اپنی شکل میں اب روئے جاناں دیکھ لیتے ہیں
وہ جذب شوق اب صیاد ہے تیری عنایت سے
قفس میں قید رکھ کر بھی گلستاں دیکھ لیتے ہیں
یہ کس نے کھول دی ہے آنکھ دل کی اس طرح سرورؔ
جہاں پلکیں جھکیں ہم حسن جاناں دیکھ لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.