ہجر بے مہر سے آزاد ہوا چاہتے ہیں
ہجر بے مہر سے آزاد ہوا چاہتے ہیں
دن نکلتا ہے تو شب زاد ہوا چاہتے ہیں
نعمتیں پا کے بھی خوش ہوتے نہیں ہیں کچھ لوگ
اور کچھ صاحب اولاد ہوا چاہتے ہیں
کاش اک بار وہ سینے سے لگا لے ہم کو
چند لمحے ہی سہی شاد ہوا چاہتے ہیں
ایک لمحے کے لئے بھول نہ پائیں ہم کو
ہم انہیں مثل دعا یاد ہوا چاہتے ہیں
عشق وہ ساعت امکاں ہے جو ڈھلتی ہی نہیں
ہم اسی واسطے فرہاد ہوا چاہتے ہیں
التمشؔ ٹھہرا تھا اک قافلہ پیاسوں کا جہاں
ہم اسی دشت کی روداد ہوا چاہتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.