Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر جاناں سے رہائی کا قرینہ ہو گیا

امام بخش ناسخ

ہجر جاناں سے رہائی کا قرینہ ہو گیا

امام بخش ناسخ

MORE BYامام بخش ناسخ

    ہجر جاناں سے رہائی کا قرینہ ہو گیا

    سہل مرنا ہو گیا دشوار جینا ہو گیا

    جو پری پیکر نظر آیا وہ ہے زر کا مطیع

    ہر درم گویا سلیماں کا نگینہ ہو گیا

    کیوں نہ ہو ایسا عروج نشۂ مے ساقیا

    تا فلک موج ہوا کا کیا ہی زینہ ہو گیا

    وادئ دل ہے تجلی گاہ جاناں رات دن

    ان دنوں سینہ ہمارا طور سینا ہو گیا

    سال بھر سے مصحف روئے صنم دیکھا نہیں

    وہ رجب کیا اس رجب کا بھی مہینہ ہو گیا

    یار کی شمشیر ابرو اس قدر ہے آب دار

    تیغ پر خجلت سے ہر جوہر پسینہ ہو گیا

    کون ہے اس ماہ کا جو گرم نظارہ نہیں

    چشمۂ خورشید بھی اب چشم بینا ہو گیا

    خاک ہے اب آب ہی فصل بہاری میں شراب

    شیشۂ ساعت بھی مہ کا آبگینہ ہو گیا

    گڑ گئے گلبن زمیں میں دیکھ کر بونا سا قد

    تھا کف گل میں جو زر گویا دفینہ ہو گیا

    جس طرح معدوم ہوتے ہیں ستارے صبح دم

    عہد پیری میں مرا خالی خزینہ ہو گیا

    پرتو جاناں ہے میرے کالبد میں جائے روح

    آئنہ کی پشت گویا اپنا سینہ ہو گیا

    رنگ پاں سے سبز سونا بن گئے کندن سے گال

    مبتذل تشبیہ ہے سونے پہ مینا ہو گیا

    فرقت ساقی میں ایسے بن گئے ہم پارسا

    محو خاطر سے خیال جام و مینا ہو گیا

    ہے تصور میں جو محبوب الٰہی رات دن

    کعبۂ دل صاف اے ناسخؔ مدینہ ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے