ہجر پیہم ہے کیا کیا جائے
ہجر پیہم ہے کیا کیا جائے
مستقل غم ہے کیا کیا جائے
ایک تصویر سامنے ہے مگر
آنکھ پر نم ہے کیا کیا جائے
اس کی عادت ہے دیر کر دینا
زندگی کم ہے کیا کیا جائے
سونپ دیتا ہوا کو خاک اپنی
پر ابھی نم ہے کیا کیا جائے
کیسا جھگڑا ہے میرے اندر یہ
شور ہر دم ہے کیا کیا جائے
میں ہوں تنہا اور آپ کے حق میں
ایک عالم ہے کیا کیا جائے
جھوٹ کا اور عدل کا حیدرؔ
ربط باہم ہے کیا کیا جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.