Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کے مارے کواڑوں سے پرانے سے یہ خواب

کامران نفیس

ہجر کے مارے کواڑوں سے پرانے سے یہ خواب

کامران نفیس

MORE BYکامران نفیس

    ہجر کے مارے کواڑوں سے پرانے سے یہ خواب

    اشک بن کر نکل آتے ہیں بہانے سے یہ خواب

    رات بھر جاگتا رہتا ہے اسی سوچ میں دل

    چلے جائیں نہ کہیں نیند کے آنے سے یہ خواب

    پائنتی سے ہو لگا سر تو سکوں ہے ورنہ

    اٹھ کے آ جاتے ہیں آنکھوں میں سرہانے سے یہ خواب

    اس لئے بھی تو نہیں نیند میں چلتا ہوں میں تیز

    خاک ہو جائیں نہ پھر خاک اڑانے سے یہ خواب

    یاد آتے ہی دئے میں بھڑک اٹھتی ہے وہ لو

    باز آتے ہی نہیں سینہ جلانے سے یہ خواب

    بھول کر بھی نہ کہیں تذکرہ کرنا ان کا

    کہ دوبارہ نہیں آتے ہیں سنانے سے یہ خواب

    جاگتا رہتا ہے آنکھوں میں گئی شب کا ملال

    اور چھپتے ہی نہیں لاکھ چھپانے سے یہ خواب

    نہیں ملتا ہے اگر عکس تو جھنجھلا کے میں پھر

    کھینچ لاتا ہوں ترے آئنہ خانے سے یہ خواب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے