ہجر کے صحرا سے بچنے اور پانی کے لئے
ہجر کے صحرا سے بچنے اور پانی کے لئے
اشک بہنا ہے ضروری زندگانی کے لئے
عشق سچا ہے وہی جو زندگی بھر ساتھ دے
لوگ کرتے ہیں محبت بس جوانی کے لئے
جا رہے ہو جاتے جاتے اس جبیں پر اک دفعہ
ایک بوسہ دے دو مجھ کو بس نشانی کے لئے
خواہشوں کا قتل کر خود ہی لگانی آگ ہے
خاک ہوتے خواب کی ساری کہانی آگ ہے
جسم کی چادر میں چھپتی ہر جوانی آگ ہے
نام دے کر عشق کا سب کو بجھانی آگ ہے
ایک دل پتھر تمہارا ایک دل پتھر مرا
دونو دل ٹکرا گئے تو صرف آنی آگ ہے
جھوٹ ہیں رشتہ یہ ناطے سچ ہے کیول موت ہی
آخری ساتھی سبھی کا خاک پانی آگ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.