ہجر کی مات کاٹنے کے لئے
ہجر کی مات کاٹنے کے لئے
کچھ تو ہو رات کاٹنے کے لئے
تیری میری چھتیں بناتا ہوں
اپنی برسات کاٹنے کے لئے
جلدی جلدی گزارتا ہوں دن
ہجر کی رات کاٹنے کے لئے
اس نے کل رات خوب باتیں کیں
میری اک بات کاٹنے کے لئے
کچھ نہ کچھ ڈھونڈتا ہی رہتا ہوں
رات بھر رات کاٹنے کے لئے
کوئی رشتہ بہت ضروری ہے
ذات سے ذات کاٹنے کے لئے
کون اس جھونپڑی میں آئے گا
وہ بھی برسات کاٹنے کے لئے
اس نے بھیجی ہیں چھتریاں نقلی
اصلی برسات کاٹنے کے لئے
- کتاب : ہجر کی دوسری دوا (Pg. 49)
- Author : فہمی بدایونی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2022)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.