Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کی رت ہے ترا روپ مگر سامنے ہے

اطہر شکیل

ہجر کی رت ہے ترا روپ مگر سامنے ہے

اطہر شکیل

MORE BYاطہر شکیل

    ہجر کی رت ہے ترا روپ مگر سامنے ہے

    ہاں وہی چہرہ وہی دیدۂ تر سامنے ہے

    خوب ہے شہر اماں تیرا یہاں بھی اے جاں

    جس سے ہم بچ کے چلے تھے وہ خطر سامنے ہے

    اب نہیں کوئی یہاں حوصلہ دینے والا

    پھر وہی دشت وہی شام سفر سامنے ہے

    ساتھ چلتی تھیں ابھی ایک نگر کی چیخیں

    اب کوئی دوسرا مجروح نگر سامنے ہے

    اب بھی ہے دوری کا احساس کہ شل ہیں پاؤں

    یوں تو میں شہر میں ہوں آپ کا گھر سامنے ہے

    دھوپ کی تیز تپش اور سفر ہے در پیش

    سائباں کوئی یہاں ہے نہ شجر سامنے ہے

    اگلے لمحے کا بھلا کس کو یقیں ہے اطہرؔ

    زندگی کیا ہے بس اک رقص شرر سامنے ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے