Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کی شب دراز ہے دور ابھی سحر بھی ہے

ذبیح الہ آبادی

ہجر کی شب دراز ہے دور ابھی سحر بھی ہے

ذبیح الہ آبادی

MORE BYذبیح الہ آبادی

    ہجر کی شب دراز ہے دور ابھی سحر بھی ہے

    اور ہماری زندگی شمع سے مختصر بھی ہے

    آنکھوں میں آ گئی حیا آئنے پر نظر بھی ہے

    اب تو انہیں یقیں ہوا حسن میں کچھ اثر بھی ہے

    ایک نگاہ یاس کی تاب نہ لا سکا کوئی

    حسن میں جو اثر نہیں عشق میں وہ اثر بھی ہے

    بدلی نظر جو آپ کی میرا جہاں بدل گیا

    ورنہ یہاں ابھی وہی شام بھی ہے سحر بھی ہے

    جلوے ترے سمیٹ کر بھر لیا دامن نظر

    عشق بھی میرا ہے حسیں میری حسیں نظر بھی ہے

    کتنے وہ نامراد تھے مٹ کے جو بے نشاں ہوئے

    تم نے جنہیں مٹا دیا ان کی تمہیں خبر بھی ہے

    تکملۂ نیاز عشق کیوں نہ کروں میں اے ذبیحؔ

    سجدے کو ہے وہ آستاں دوش پہ میرے سر بھی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے