Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر میں آنکھیں آنسو بن کر بہہ جاتی ہیں سوچا نئیں

امتیاز خان

ہجر میں آنکھیں آنسو بن کر بہہ جاتی ہیں سوچا نئیں

امتیاز خان

MORE BYامتیاز خان

    ہجر میں آنکھیں آنسو بن کر بہہ جاتی ہیں سوچا نئیں

    وہ بھی اس دن غصے میں تھا اور میں نے بھی روکا نئیں

    کتنا مشکل ہے یہ کہنا میں تیرا ہو سکتا نئیں

    پھر بھی میں تجھ کو یہ دکھ تو دے سکتا ہوں دھوکہ نئیں

    ایک جگہ پر ٹھہری آنکھیں گہری سوچیں خاموشی

    کب تک خود پے ظلم کرو گے اس کو واپس آنا نئیں

    اس سے بچھڑ کر سوچ رہا ہوں اس کو بھلانے کی ترکیب

    لوگ شراب پیا کرتے ہیں میں سگریٹ تک پیتا نئیں

    شکوے مجھ کو بھی ہوتے ہیں میرا دل بھی دکھتا ہے

    اپنے اندر گھٹ جاتا ہوں میری جان میں کہتا نئیں

    کس درجہ نقصان اٹھایا ہے ہم عشق فقیروں نے

    جتنا تجھ کو کھو بیٹھے ہیں اتنا تجھ کو پایا نئیں

    یہ پریوں سے چہرے جن پر جان چھڑکتے ہیں ہم لوگ

    مجھ کو ان پیڑوں کے نیچے دھوپ ملی ہے سایہ نئیں

    کتنی امیدیں ہوتی ہیں ان کو اک ہاں سننے کی

    لیکن اکثر پوچھنے والوں کے حصے میں آیا نئیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے