Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر میں کچھ اتنے ہیبت ناک ہو جاتے ہیں ہم

ممتاز اقبال

ہجر میں کچھ اتنے ہیبت ناک ہو جاتے ہیں ہم

ممتاز اقبال

MORE BYممتاز اقبال

    ہجر میں کچھ اتنے ہیبت ناک ہو جاتے ہیں ہم

    جوں ہی خود کو دیکھتے ہیں خاک ہو جاتے ہیں ہم

    بے سبب اپنی انا کی لاش کرتے ہیں خراب

    عاشقی میں کس قدر سفاک ہو جاتے ہیں ہم

    آہ وہ آنکھیں رواں دریا ہیں اور ایسا کہ بس

    ڈوب کر اچھے بھلے تیراک ہو جاتے ہیں ہم

    کھلتے ہیں بند قبا جس وقت دوران وصال

    شوق سے مثل گریباں چاک ہو جاتے ہیں ہم

    خوب کرتے ہیں جنوں اس کے بدن کے دشت میں

    پھر جنوں میں شامل ادراک ہو جاتے ہیں ہم

    وہ ہمیں شربت پلاتا ہے شرابوں کی طرح

    اس فریب آب میں ناپاک ہو جاتے ہیں ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے