Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر میں ناشاد دنیا سے دل مضطر گیا

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

ہجر میں ناشاد دنیا سے دل مضطر گیا

منشی نوبت رائے نظر لکھنوی

MORE BYمنشی نوبت رائے نظر لکھنوی

    ہجر میں ناشاد دنیا سے دل مضطر گیا

    آج اپنے ساتھ کا اک مرنے والا مر گیا

    سننے والے خوب روئے میرے حال زار پر

    یوں ہی اپنی عمر کا پیمانہ آخر بھر گیا

    بازوئے قاتل تھکائے سخت جانی نے مری

    بارہا اس ہاتھ سے اس ہاتھ میں خنجر گیا

    ہم وہی گلشن وہی محفل وہی ساماں وہی

    ایک ساقی کیا گیا لطف مے و ساغر گیا

    ہو گئی غیروں کو بھی ناکام مرنے کی ہوس

    میں کسی پر جان دے کر کام اپنا کر گیا

    روح پرور ہے نگاہ ناز قاتل کا اثر

    جس کو دیکھا جی اٹھا جس کو نہ دیکھا مر گیا

    میں کبھی رویا تو وہ بولے ڈبویا نام عشق

    اور اگر آنسو پی لئے تو دل میں دریا بھر گیا

    ایسی ہی غفلت رہی گر میرے حال زار پر

    ایک دن احباب سن لیں گے نظرؔ بھی مر گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے