ہجر ساعت کی داستاں ہیں ہم
ہجر ساعت کی داستاں ہیں ہم
وہ زمیں ہے تو آسماں ہیں ہم
آ پرکھ لے ہمیں تو اے دنیا
آج حاصل ہیں کل کہاں ہیں ہم
درد قصے ہیں اپنی غزلوں میں
لوگ سمجھے ہیں نغمہ خواں ہیں ہم
تیرے نقشے میں رنگ کیا بھرتے
اب تو خود سے بھی بد گماں ہیں ہم
آج ساحل پہ دھجیاں بولیں
کل کی کشتی کے بادباں ہیں ہم
آگ موسم ہے اپنی آنکھوں میں
برف وادی کے حکمراں ہیں ہم
اپنی خوشبو ہمیں نہیں ملتی
ویسے کہنے کو گلستاں ہیں ہم
ہم نے پانی ہے ندرت احساس
میر و غالب کے درمیاں ہیں ہم
گھر بسا کر بھی غم زدہ ہے وہ
گھر لٹا کر بھی شادماں ہیں ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.