ہجر سے دشت کو آباد نہیں رکھوں گا
ہجر سے دشت کو آباد نہیں رکھوں گا
عشق میں قیس کو استاد نہیں رکھوں گا
دوسری بار اگر بھیجا گیا دنیا میں
آنکھ اور سوچ کو آزاد نہیں رکھوں گا
خود سے رشتہ ہے مرا صرف ترے ہونے تک
یہ تعلق بھی ترے بعد نہیں رکھوں گا
تو نے ڈالا نہیں تاریخ میں کردار مرا
رفتگانی میں تجھے یاد نہیں رکھوں گا
تیری دہلیز بھی چوموں گا تو خودداری سے
ہونٹ رکھتے ہوئے فریاد نہیں رکھوں گا
تجھ کو چاہوں گا ترے سارے پرستاروں سمیت
وہم پر عشق کی بنیاد نہیں رکھوں گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.