Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر تقدیر نہیں وصل کا وعدہ بھی نہیں

اننیا راۓ پراشر

ہجر تقدیر نہیں وصل کا وعدہ بھی نہیں

اننیا راۓ پراشر

MORE BYاننیا راۓ پراشر

    ہجر تقدیر نہیں وصل کا وعدہ بھی نہیں

    ہم نے کھویا بھی نہیں آپ کو پایا بھی نہیں

    اب وہ ویرانی وہ تنہائی وہ گمنامی ہے

    اب کوئی مجھ سے ہے وابستہ تماشہ بھی نہیں

    کبھی مسکائے کبھی روئے تری یادوں میں

    بن ترے میں نے کوئی لمحہ گزارا بھی نہیں

    وہ نہ جانے کیوں محبت کا گماں رکھنے لگا

    میری جانب سے ابھی ایسا اشارہ بھی نہیں

    خود کو دیوانہ مرا سب کو بتاتا ہے مگر

    میرا دیوانہ مرے نخرے اٹھاتا بھی نہیں

    میری تنہائی مجھے اور دکھائے گی بھی کیا

    اب مرے آسماں میں ایک ستارا بھی نہیں

    ڈوب جانا ہی مقدر ہوا جاتا ہے کیا

    اب میسر مجھے تنکے کا سہارا بھی نہیں

    چارہ گر پھر تو بنے کیوں ہے مسیحا سب کا

    میرے زخموں کا ترے پاس مداوا بھی نہیں

    دل کے صحرا کو اننیاؔ جو بنائے گلشن

    خشک آنکھوں میں وہ شاداب نظارا بھی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے