Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر زدہ آنکھوں سے جب آنسو نکلے خاموشی سے

رفیق خیال

ہجر زدہ آنکھوں سے جب آنسو نکلے خاموشی سے

رفیق خیال

MORE BYرفیق خیال

    ہجر زدہ آنکھوں سے جب آنسو نکلے خاموشی سے

    کسی نے سمجھا رات سمے دو دیپ جلے خاموشی سے

    میں بھی آگ لگا سکتا ہوں اس برسات کے موسم میں

    تھوڑی دور تلک وہ میرے ساتھ چلے خاموشی سے

    شام کی دھیمی آنچ میں جب خورشید نہا کر سو جائے

    منظر آپس میں ملتے ہیں خوب گلے خاموشی سے

    برف کی پرتیں جب بھی دیکھوں میں اونچی دیواروں پر

    جسم سلگنے لگتا ہے اور دل پگھلے خاموشی سے

    چاہت کے پھر پھول کھلیں گے آپ کی یہ خوش فہمی ہے

    کپڑے میرے سامنے موسم نے بدلے خاموشی سے

    دن کے اجالوں میں شاید میں خود سے بچھڑا رہتا ہوں

    رات کی تاریکی میں اک خواہش مچلے خاموشی سے

    جب بھی نادیدہ سپنوں نے من آنگن میں رقص کیا

    تیری یاد کے جگنو چمکے رات ڈھلے خاموشی سے

    ملک سخن کے شہزادوں کی صف میں کھڑا ہو جائے گا

    گر ترے لہجے کی دھڑکن خوشبو اگلے خاموشی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے